اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں

اس لئے دوڑتے ہی ایسے ہیں

ہم کو کچھ وسوسے ہی ایسے ہیں

واں پہ گندم بھی کھا نہیں سکتے

خلد میں مسئلے ہی ایسے ہیں

یا تو سارا جہان بہرا ہے

یا تو ہم بولتے ہی ایسے ہیں

روح بھی کیا کرے میاں آخر

جسم کے مشغلے ہی ایسے ہیں

یا مرا عکس جھوٹ کہتا ہے

یا سبھی آئنے ہی ایسے ہیں

اس کو چھپنے میں لطف آتا ہے

ہم اسے ڈھونڈتے ہی ایسے ہیں

جانئے اب ہوئے ہیں ایسے ہم

یا شروعات سے ہی ایسے ہیں

(753) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Is Liye DauDte Hi Aise Hain In Urdu By Famous Poet Faraz Mahmood Fariz. Is Liye DauDte Hi Aise Hain is written by Faraz Mahmood Fariz. Enjoy reading Is Liye DauDte Hi Aise Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faraz Mahmood Fariz. Free Dowlonad Is Liye DauDte Hi Aise Hain by Faraz Mahmood Fariz in PDF.