ہم نے پرند وصل کے پر کاٹ ڈالے ہیں

ہم نے پرند وصل کے پر کاٹ ڈالے ہیں

جذبات اٹھا رہے تھے جو سر کاٹ ڈالے ہیں

لکھنی تھی ہم کو ایک نئی داستان ہجر

سب واقعات دیدۂ تر کاٹ ڈالے ہیں

بیٹھی رہے اسی قفس عنصری میں اب

تیغ بدن نے روح کے پر کاٹ ڈالے ہیں

اب شعر زور بے ہنری سے لکھیں گے ہم

دنیا نے سارے دست ہنر کاٹ ڈالے ہیں

جی چاہتا ہے دست ترقی کو کاٹ دوں

جس نے ہمارے سارے شجر کاٹ ڈالے ہیں

نقاد خشک ذوق کے گھر ہو رہا ہے جشن

آج اس نے سارے مصرعۂ تر کاٹ ڈالے ہیں

شمعیں مکاشفات بدن کی جلانی تھیں

سب معرفت کے تار نظر کاٹ ڈالے ہیں

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Humne Parind-e-wasl Ke Par KaT Dale Hain In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Humne Parind-e-wasl Ke Par KaT Dale Hain is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Humne Parind-e-wasl Ke Par KaT Dale Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Humne Parind-e-wasl Ke Par KaT Dale Hain by Farhat Ehsas in PDF.