شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے

شہر کی فصیلوں پر زخم جگمگائیں گے

یہ چراغ منزل ہیں راستہ بتائیں گے

پیڑ ہم محبت کے دشت میں لگائیں گے

بے مکاں پرندوں کو دھوپ سے بچائیں گے

زہر جب بھی اگلو گے دوستی کے پردے میں

پتھروں کے لہجے میں ہم بھی گنگنائیں‌ گے

جنگلوں کی جھرنوں کی کاغذی یہ تصویریں

گھر کے بند کمروں میں کب تلک سجائیں گے

خون بن کے رگ رگ میں دودھ ماں کا بہتا ہے

قرض یہ بھی واجب ہے کیسے ہم چکائیں گے

تھک کے لوٹ جائیں گی آندھیاں سیاست کی

جن کی لو رہے قائم وہ دئے جلائیں گے

یہ جھکی جھکی پلکیں مت اٹھائیے صاحب

جھیل جیسی آنکھوں میں لوگ ڈوب جائیں گے

(1007) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shahar Ki Fasilon Par ZaKHm Jagmagaenge In Urdu By Famous Poet Farooq Anjum. Shahar Ki Fasilon Par ZaKHm Jagmagaenge is written by Farooq Anjum. Enjoy reading Shahar Ki Fasilon Par ZaKHm Jagmagaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Anjum. Free Dowlonad Shahar Ki Fasilon Par ZaKHm Jagmagaenge by Farooq Anjum in PDF.