کبھی بے نیاز مخزن کبھی دشمن کنارا

کبھی بے نیاز مخزن کبھی دشمن کنارا

کہیں تجھ کو لے نہ ڈوبے تری زندگی کا دھارا

مری قوت نظر کا کئی رخ سے امتحاں ہے

کبھی عذر لن ترانی کبھی دعوت نظارا

غم عشق ہی نے کاٹی غم عشق کی مصیبت

اسی موج نے ڈبویا اسی موج نے ابھارا

ترے غم کی پردہ پوشی جو اسی کی مقتضی ہے

تو قسم ہے تیرے غم کی مجھے ہر خوشی گوارا

دم صبح نو بہاراں جو کلی چمن میں چٹکی

تو گماں ہوا کہ جیسے مجھے آپ نے پکارا

مرے ناخدا نہ گھبرا یہ نظر ہے اپنی اپنی

ترے سامنے ہے طوفاں مرے سامنے کنارا

مری کشتی تمنا کبھی خشکیوں میں ڈوبی

کبھی بحر غم کا تنکا مجھے دے گیا سہارا

ترا حق بھی سر بہ زانو مرا کفر بھی پشیماں

مجھے آگہی نے لوٹا تجھے غفلتوں نے مارا

یہ کرم یہ مہربانی تری فاروقؔ حزیں پر

یہ گلہ ہے کیوں نہ بخشا مجھے شکریے کا یارا

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Be-niyaz-e-maKHzan Kabhi Dushman-e-kinara In Urdu By Famous Poet Farooq Banspari. Kabhi Be-niyaz-e-maKHzan Kabhi Dushman-e-kinara is written by Farooq Banspari. Enjoy reading Kabhi Be-niyaz-e-maKHzan Kabhi Dushman-e-kinara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farooq Banspari. Free Dowlonad Kabhi Be-niyaz-e-maKHzan Kabhi Dushman-e-kinara by Farooq Banspari in PDF.