جیسا تم چاہو گے ویسا نہیں ہونے والا

جیسا تم چاہو گے ویسا نہیں ہونے والا

ورنہ ہونے کو یہاں کیا نہیں ہونے والا

مقتدر ہو تو غریبوں سے جو چاہو لے لو

عزت نفس کا سودا نہیں ہونے والا

دل یہ کہتا ہے کسی کو بھی نہ لا خاطر میں

عقل کہتی ہے کہ اچھا نہیں ہونے والا

امن پرچار تلک ٹھیک سہی لیکن امن

تم کو لگتا ہے کہ ہوگا نہیں ہونے والا

زر کے میزان میں ہر شخص کو کیا تولتے ہو

ہر بشر تو سگ دنیا نہیں ہونے والا

میرا چہرہ ہے مرے قلب کا عکاس نقیبؔ

میرا چہرہ ترا چہرہ نہیں ہونے والا

(606) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaisa Tum Chahoge Waisa Nahin Hone Wala In Urdu By Famous Poet Fasihullah Naqeeb. Jaisa Tum Chahoge Waisa Nahin Hone Wala is written by Fasihullah Naqeeb. Enjoy reading Jaisa Tum Chahoge Waisa Nahin Hone Wala Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fasihullah Naqeeb. Free Dowlonad Jaisa Tum Chahoge Waisa Nahin Hone Wala by Fasihullah Naqeeb in PDF.