دیا جلا کے کوئی چاند پر رکھا ہوگا

دیا جلا کے کوئی چاند پر رکھا ہوگا

اسی کے سائے میں وہ ہم کو ڈھونڈھتا ہوگا

کوئی تو ضد میں یہ آ کر کبھی کہے ہم سے

یہ بات یوں نہیں ایسے تھی یوں ہوا ہوگا

تمہارا گھر سر مہتاب جو بنا ڈالے

تمہارا بیٹا نہیں وہ خدا رہا ہوگا

وہ آنکھیں ابر کی مانند رو رہی ہوں گی

وہ زینہ خواب میں مہتاب پر ٹکا ہوگا

یہ کیا ضروری ہے آنکھوں میں دیر تک رہنا

خیال آپ ہی تصویر بن گیا ہوگا

سنہرے پنجرے کی اپنی ہی حیثیت ہوگی

پرندہ خوش ہے مگر خوب چیختا ہوگا

کہا ہے ایک نجومی نے تم ملوگے ہمیں

زمیں سے چاند تلک ایک راستہ ہوگا

خدا کرے کہ بہت جلد تم کو دیکھ آئیں

تمہارے گھر میں اب اک پھول کھل اٹھا ہوگا

(830) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diya Jala Ke Koi Chand Par Rakha Hoga In Urdu By Famous Poet Fay Seen Ejaz. Diya Jala Ke Koi Chand Par Rakha Hoga is written by Fay Seen Ejaz. Enjoy reading Diya Jala Ke Koi Chand Par Rakha Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fay Seen Ejaz. Free Dowlonad Diya Jala Ke Koi Chand Par Rakha Hoga by Fay Seen Ejaz in PDF.