بٹن

اثر انوکھا ہوا

جب آستیں کا بٹن گر کے کھو گیا جاناں

تمہاری یاد کا سینہ ہزار چاک ہوا

وہ ایک نور کا دھاگہ دھیان میں آیا

کسا ہوا سا کوئی تار ساز کا جیسے

لگا کے پیچ کئی دل کو باندھنے کی ادا

گلابی ہونٹوں سے ہو کر گزرنے والی ڈور

تمہارے دانتوں سے کیا پٹ سے ٹوٹ جاتی تھی

کشادہ آنکھوں کے گوشوں سے سر ابلتے تھے

اب ایسے بانسری پہ کوئی لب نہیں رکھتا

تمہاری طرح بٹن اور کون ٹانکے گا

بس ایک سانس کی سوئی ہے زخم سیتی ہے

(981) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Button In Urdu By Famous Poet Fay Seen Ejaz. Button is written by Fay Seen Ejaz. Enjoy reading Button Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fay Seen Ejaz. Free Dowlonad Button by Fay Seen Ejaz in PDF.