کہانی ہو کوئی بھی تیرا قصہ ہو ہی جاتی ہے

کہانی ہو کوئی بھی تیرا قصہ ہو ہی جاتی ہے

کوئی تصویر دیکھوں تیرا چہرہ ہو ہی جاتی ہے

تری یادوں کی لہریں گھیر لیتی ہیں یہ دل میرا

زمیں گھر کر سمندر میں جزیرہ ہو ہی جاتی ہے

گئی شب چاند جیسا جب چمکتا ہے خیال اس کا

تمنا میری اک چھوٹا سا بچہ ہو ہی جاتی ہے

سجا ہے تاج میرے سر پہ لیکن یہ نظر میری

جو اس کی سمت جاتی ہے تو کاسہ ہو ہی جاتی ہے

جتن کرتا ہوں کتنے روک لوں سیلاب آنکھوں میں

مگر تعمیر میری یہ شکستہ ہو ہی جاتی ہے

یہ سوچا ہے کہ تجھ کو سوچنا اب چھوڑ دوں گا میں

یہ لغزش مجھ سے لیکن بے ارادہ ہو ہی جاتی ہے

جو ہے فیاضؔ اس کو دیکھ کر مبہوت حیرت کیا

تڑپتی ہے جو بجلی آنکھ خیرہ ہو ہی جاتی ہے

(799) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahani Ho Koi Bhi Tera Qissa Ho Hi Jati Hai In Urdu By Famous Poet Fayyaz Farooqi. Kahani Ho Koi Bhi Tera Qissa Ho Hi Jati Hai is written by Fayyaz Farooqi. Enjoy reading Kahani Ho Koi Bhi Tera Qissa Ho Hi Jati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fayyaz Farooqi. Free Dowlonad Kahani Ho Koi Bhi Tera Qissa Ho Hi Jati Hai by Fayyaz Farooqi in PDF.