آج جانے کی ضد نہ کرو

آج جانے کی ضد نہ کرو

یوں ہی پہلو میں بیٹھے رہو

آج جانے کی ضد نہ کرو

ہائے مر جائیں گے، ہم تو لٹ جائیں گے

ایسی باتیں کیا نہ کرو

آج جانے کی ضد نہ کرو

تم ہی سوچو ذرا کیوں نہ روکیں تمہیں

جان جاتی ہے جب اٹھ کے جاتے ہو تم

تم کو اپنی قسم جان جاں

بات اتنی مری مان لو

آج جانے کی ضد نہ کرو

یوں ہی پہلو میں بیٹھے رہو

آج جانے کی ضد نہ کرو

وقت کی قید میں زندگی ہے مگر

چند گھڑیاں یہی ہیں جو آزاد ہیں

ان کو کھو کر مری جان جاں

عمر بھر نا ترستے رہو

آج جانے کی ضد نہ کرو

کتنا معصوم رنگین ہے یہ سماں

حسن اور عشق کی آج معراج ہے

کل کی کس کو خبر جان جاں

روک لو آج کی رات کو

آج جانے کی ضد نہ کرو

یوں ہی پہلو میں بیٹھے رہو

آج جانے کی ضد نہ کرو

(2570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Jaane Ki Zid Na Karo In Urdu By Famous Poet Fayyaz Hashmi. Aaj Jaane Ki Zid Na Karo is written by Fayyaz Hashmi. Enjoy reading Aaj Jaane Ki Zid Na Karo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fayyaz Hashmi. Free Dowlonad Aaj Jaane Ki Zid Na Karo by Fayyaz Hashmi in PDF.