بڑا غرور ہے پل بھر کی نیک نامی کا

بڑا غرور ہے پل بھر کی نیک نامی کا

رواج عام ہے اس دور میں غلامی کا

امیر شہر نے دستار چھین لی اس کی

صلہ عجیب دیا روز کی سلامی کا

لب فرات رہے پیاسے وارث زمزم

شکار اکیلا نہیں میں ہی تشنہ کامی کا

بصارت ایسی بصیرت نواز دے اللہ

ہمیں سجھائی دے نکتہ ہماری خامی کا

کبھی تو آئنہ چہرے کے روبرو آئے

کبھی تو لمحہ میسر ہو خود کلامی کا

فراقؔ ہو گئے پتھر ہمارے دونوں پاؤں

بڑا تھا ناز ہمیں اپنی تیز گامی کا

(4304) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDa Ghurur Hai Pal Bhar Ki Nek-nami Ka In Urdu By Famous Poet Firaq Jalalpuri. BaDa Ghurur Hai Pal Bhar Ki Nek-nami Ka is written by Firaq Jalalpuri. Enjoy reading BaDa Ghurur Hai Pal Bhar Ki Nek-nami Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Firaq Jalalpuri. Free Dowlonad BaDa Ghurur Hai Pal Bhar Ki Nek-nami Ka by Firaq Jalalpuri in PDF.