ہو گئے یار پرائے اپنے

ہو گئے یار پرائے اپنے

جسم اپنے ہیں نہ سائے اپنے

پھیر لیں اس نے بھی نظریں آخر

وقت پر کام نہ آئے اپنے

وہ جو بدلا تو زمانہ بدلا

رنگ دنیا نے دکھائے اپنے

اجنبی لگتی ہے اپنی صورت

ہو گئے نقش پرائے اپنے

کیں شمار اپنی جفائیں اس نے

جرم سب ہم نے گنائے اپنے

ہر گھڑی سوانگ رچایا ہم نے

اس نے سو رنگ دکھائے اپنے

اعتبار آئے بھی کیسے اس کا

بات جو دل کو نہ بھائے اپنے

کیا کہیں محو سفر ہیں کب سے

جسم کا بوجھ اٹھائے اپنے

منتظر بزم سخن تھی خسروؔ

شمع کب سامنے آئے اپنے

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ho Gae Yar Parae Apne In Urdu By Famous Poet Firoz Khusro. Ho Gae Yar Parae Apne is written by Firoz Khusro. Enjoy reading Ho Gae Yar Parae Apne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Firoz Khusro. Free Dowlonad Ho Gae Yar Parae Apne by Firoz Khusro in PDF.