''بنگال کی رقاصہ''

ناچیے ناچیے پائل کے بغیر

جسم عریاں ہی رہے

شعلہ افشاں ہی رہے

ناچیے ناچیے

بھوک اور موت کا رقص

میرے بنگال کا رقص

ناچیے سوچتی کیا ہیں، اٹھیے

آپ بنگال سے کب آئی ہیں

نغمہ و رقص کا پیکر بن کر

جسم کو بیچئے پتھر بن کر

ناچیے ناچیے

میں پاگل ہوں

یوں ہی بکا کرتا ہوں

(852) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bangal Ki Raqqasa In Urdu By Famous Poet Furqat Kakorvi. Bangal Ki Raqqasa is written by Furqat Kakorvi. Enjoy reading Bangal Ki Raqqasa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Furqat Kakorvi. Free Dowlonad Bangal Ki Raqqasa by Furqat Kakorvi in PDF.