کتوں کا مشاعرہ

اک شب کو ایک نالے پہ میرا گزر ہوا

کتوں کا منعقد تھا جہاں اک مشاعرہ

''بغ'' کا جناب صدر نے مصرع جو اک دیا

بھوں بھوں کی گٹکری پہ سبھوں نے اٹھا لیا

وہ بیت شیخ گھیسو کی کتیاں نے جھاڑ دی

چت سامعین ہو گئے محفل اکھاڑ دی

کتیاں تھیں نوجوان کئی شاعرات میں

کچھ شاعر کرام تھے واں ان کی گھات میں

بھوں بھوں کی دھوم جبکہ مچی کائنات میں

دو چار ان کو لے اڑے چپکے سے رات میں

کچھ تو تلاش یار میں دم توڑنے لگے

عشاق ان کی یاد میں سر پھوڑنے لگے

خارش زدہ سیاہ تھی اک ان میں بیسوا

ہر سانس سے نکلتی تھی جس کے ہوا ہوا

دیسی زباں میں فٹ تھا ولایت کا ٹیٹوا

گھگھی بندھی تھی لوگوں کے اوسان تھے خطا

ہیبت سے گھونسلوں میں تھے طائر چھپے ہوئے

ماؤں کی چھاتیوں سے تھے بچے لگے ہوئے

اک چوکیدار پاس سے گزرا جو ناگہاں

دم کا لنگوٹ باندھ کے کتے ہوئے رواں

کوہ و دمن میں گونج گئی ہر طرف فغاں

پیں پیں کی سوز و ساز میں سب سے رواں رواں

ڈنڈا شقی کا چار طرف گھومنے لگا

جو زد میں آ گیا وہ زمیں چومنے لگا

(933) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kutton Ka Mushaera In Urdu By Famous Poet Furqat Kakorvi. Kutton Ka Mushaera is written by Furqat Kakorvi. Enjoy reading Kutton Ka Mushaera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Furqat Kakorvi. Free Dowlonad Kutton Ka Mushaera by Furqat Kakorvi in PDF.