ہے عبارت جو غم دل سے وہ وحشت بھی نہ تھی

ہے عبارت جو غم دل سے وہ وحشت بھی نہ تھی

سچ ہے شاید کہ ہمیں اس سے محبت بھی نہ تھی

زندگی اور پر اسرار ہوئی جاتی ہے

عشق کا ساتھ نہ ہوتا تو شکایت بھی نہ تھی

تجھ سے چھٹ کر نہ کبھی پیار کسی سے کرتے

دل کے بہلانے کی لیکن کوئی صورت بھی نہ تھی

گھور اندھیروں میں خود اپنے کو صدا دے لیتے

راہ چلتے ہوئے لوگوں میں یہ جرأت بھی نہ تھی

ضد میں دنیا کی بہرحال ملا کرتے تھے

ورنہ ہم دونوں میں ایسی کوئی الفت بھی نہ تھی

مر مٹے لوگ سر رہ گزر عشق فضیلؔ

اپنے حصے میں یہ چھوٹی سی سعادت بھی نہ تھی

(655) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Ibarat Jo Gham-e-dil Se Wo Wahshat Bhi Na Thi In Urdu By Famous Poet Fuzail Jafri. Hai Ibarat Jo Gham-e-dil Se Wo Wahshat Bhi Na Thi is written by Fuzail Jafri. Enjoy reading Hai Ibarat Jo Gham-e-dil Se Wo Wahshat Bhi Na Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fuzail Jafri. Free Dowlonad Hai Ibarat Jo Gham-e-dil Se Wo Wahshat Bhi Na Thi by Fuzail Jafri in PDF.