خون پلکوں پہ سر شام جمے گا کیسے

خون پلکوں پہ سر شام جمے گا کیسے

درد کا شہر جو اجڑا تو بسے گا کیسے

روز و شب یادوں کے آسیب ستائیں گے کوئی

شہر میں تجھ سے خفا ہو کے رہے گا کیسے

دل جلا لیتے تھے ہم لوگ اندھیروں میں مگر

دل بھی ان تیز ہواؤں میں جلے گا کیسے

کس مصیبت سے یہاں تک ترے ساتھ آئے تھے

راستہ تجھ سے الگ ہو کے کٹے گا کیسے

آخر اس کو بھی ہے کچھ جعفریؔ دنیا کا خیال

دیر تک رات گئے ساتھ رہے گا کیسے

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHun Palkon Pe Sar-e-sham Jamega Kaise In Urdu By Famous Poet Fuzail Jafri. KHun Palkon Pe Sar-e-sham Jamega Kaise is written by Fuzail Jafri. Enjoy reading KHun Palkon Pe Sar-e-sham Jamega Kaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fuzail Jafri. Free Dowlonad KHun Palkon Pe Sar-e-sham Jamega Kaise by Fuzail Jafri in PDF.