اگر ہو چشم حقیقت تو دیکھ کیا ہوں میں

اگر ہو چشم حقیقت تو دیکھ کیا ہوں میں

فنا کے رنگ میں اک جوہر بقا ہوں میں

طلسم بند سے مشکل رہائی ہے دل کی

حصار‌ چشم فسوں ساز میں گھرا ہوں میں

مٹا مٹا کے مجھے ایک دن مٹا دے گا

زمانہ ساز تری چال جانتا ہوں میں

کمال عشق تصور ہے اوج پر ایسا

ترے جمال کو ہر شے میں دیکھتا ہوں میں

مری تلاش میں گم ہیں مسافران عدم

حدود وہم سے آگے نکل گیا ہوں میں

تلاش جس کی ہے ہر اک کو میں وہ منزل ہوں

جو طے نہ کر سکے کوئی وہ مرحلہ ہوں میں

تلاش جس کی مجھے کھو چکی ہے اے غواصؔ

اسی کو بحر تحیر میں ڈھونڈھتا ہوں میں

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Ho Chashm-e-haqiqat To Dekh Kya Hun Main In Urdu By Famous Poet Gawwas Qureshi. Agar Ho Chashm-e-haqiqat To Dekh Kya Hun Main is written by Gawwas Qureshi. Enjoy reading Agar Ho Chashm-e-haqiqat To Dekh Kya Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gawwas Qureshi. Free Dowlonad Agar Ho Chashm-e-haqiqat To Dekh Kya Hun Main by Gawwas Qureshi in PDF.