مجھ سے آزردہ جو اس گل رو کو اب پاتے ہیں لوگ

مجھ سے آزردہ جو اس گل رو کو اب پاتے ہیں لوگ

اور ہی رنگت سے کچھ کچھ آ کے فرماتے ہیں لوگ

جب سے جانا بند میرا ہو گیا اے ہمدمو

تب سے ان کے گھر میں ہر ہر طرح کے آتے ہیں لوگ

میرے آہ سرد کی تاثیر اس کے دل میں دیکھ

ہائے کس کس طرح مجھ پر اس کو گرماتے ہیں لوگ

جب وہ گھبراتے تھے مجھ سے تب تھے ان کے گھر کے خوش

اب جو وہ خوش ہیں تو ان کے گھر کے گھبراتے ہیں لوگ

کوئی سمجھاؤ انہیں بہر خدا اے مومنو

اس صنم کے عشق میں جو مجھ کو سمجھاتے ہیں لوگ

روز ہجراں تو دکھایا سو فریبوں سے مجھے

دیکھیے اب اور کیا کیا ہائے دکھلاتے ہیں لوگ

جو لگاتے تھے بجھاتے تھے ہمیشہ ان سے آہ

وہ ہی اب ناچار غمگیںؔ مجھ سے شرماتے ہیں لوگ

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhse Aazurda Jo Us Gul-ru Ko Ab Pate Hain Log In Urdu By Famous Poet Ghamgeen Dehlvi. Mujhse Aazurda Jo Us Gul-ru Ko Ab Pate Hain Log is written by Ghamgeen Dehlvi. Enjoy reading Mujhse Aazurda Jo Us Gul-ru Ko Ab Pate Hain Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghamgeen Dehlvi. Free Dowlonad Mujhse Aazurda Jo Us Gul-ru Ko Ab Pate Hain Log by Ghamgeen Dehlvi in PDF.