تھکن غالب ہے دم ٹوٹے ہوئے ہیں

تھکن غالب ہے دم ٹوٹے ہوئے ہیں

سفر جاری قدم ٹوٹے ہوئے ہیں

بظاہر تو ہیں سالم جسم و جاں سے

مگر اندر سے ہم ٹوٹے ہوئے ہیں

ادھورے ہیں یہاں سارے کے سارے

سبھی تو بیش و کم ٹوٹے ہوئے ہیں

برا ہو اعتماد باہمی کا

کہ سب قول و قسم ٹوٹے ہوئے ہیں

تعلق ٹوٹنے کو ہے جہاں سے

چلو کہ بند غم ٹوٹے ہوئے ہیں

خدا کا گھر نہ بخشا ظالموں نے

کئی دیر و حرم ٹوٹے ہوئے ہیں

انہیں منصف نہیں قاتل کہو تم

کہ سب ان کے قلم ٹوٹے ہوئے ہیں

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Thakan Ghaalib Hai Dam TuTe Hue Hain In Urdu By Famous Poet Ghani Ejaz. Thakan Ghaalib Hai Dam TuTe Hue Hain is written by Ghani Ejaz. Enjoy reading Thakan Ghaalib Hai Dam TuTe Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghani Ejaz. Free Dowlonad Thakan Ghaalib Hai Dam TuTe Hue Hain by Ghani Ejaz in PDF.