اب تو خود سے بھی کچھ ایسا ہے بشر کا رشتہ

اب تو خود سے بھی کچھ ایسا ہے بشر کا رشتہ

جیسے پرواز سے ٹوٹے ہوئے پر کا رشتہ

کوئی کھڑکی بھی نہیں اب تو جو باقی رکھتی

میرے گھر سے مرے ہم سایے کے گھر کا رشتہ

تم فرشتے ہی سہی نظریں نہ بدلو یارو

کیا فرشتوں سے نہیں کوئی بشر کا رشتہ

موڑ آنے دو ابھی سامنے آ جائے گا

کیا ہے آپس میں شریکان سفر کا رشتہ

تو مرے چاک گریباں کو نیا سورج دے

جوڑ جاؤں میں دھندلکوں سے سحر کا رشتہ

میرے ہاتھوں کی لکیریں یہ بتاتی ہیں مجھے

پتھروں ہی سے رہے گا مرے سر کا رشتہ

سب کے چہروں کی خراشیں ہیں نظر میں غوثیؔ

آئنوں سے ہے دل آئنہ گر کا رشتہ

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab To KHud Se Bhi Kuchh Aisa Hai Bashar Ka Rishta In Urdu By Famous Poet Ghaus Mohammad Ghausi. Ab To KHud Se Bhi Kuchh Aisa Hai Bashar Ka Rishta is written by Ghaus Mohammad Ghausi. Enjoy reading Ab To KHud Se Bhi Kuchh Aisa Hai Bashar Ka Rishta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghaus Mohammad Ghausi. Free Dowlonad Ab To KHud Se Bhi Kuchh Aisa Hai Bashar Ka Rishta by Ghaus Mohammad Ghausi in PDF.