چھپا ہے کرب مسلسل ہوا کے لہجے میں

چھپا ہے کرب مسلسل ہوا کے لہجے میں

کوئی تو پھول کھلائے دعا کے لہجے میں

میں اس کی قدر کروں گا جو میرے عیبوں کو

مرے ہی منہ پہ کہے آشنا کے لہجے میں

زمانہ آج بھی قاصر ہے یہ سمجھنے سے

سفر کی بات ہوئی کیوں ہوا کے لہجے میں

ہمارے درد کا اندازہ اس کو کیا ہوگا

کہ اشک ہوتے نہیں ہیں وفا کے لہجے میں

ہے اعتراف کہ اکثر الجھ پڑے جس سے

وہ مہربان ہوا ہے دعا کے لہجے میں

مری نظر میں رہا ہے جو محترم انجمؔ

وہی ہے مجھ سے مخاطب سزا کے لہجے میں

(714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chhupa Hai Karb-e-musalsal Hawa Ke Lahje Mein In Urdu By Famous Poet Ghayas Anjum. Chhupa Hai Karb-e-musalsal Hawa Ke Lahje Mein is written by Ghayas Anjum. Enjoy reading Chhupa Hai Karb-e-musalsal Hawa Ke Lahje Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghayas Anjum. Free Dowlonad Chhupa Hai Karb-e-musalsal Hawa Ke Lahje Mein by Ghayas Anjum in PDF.