پہنچ کر شب کی سرحد پر اجالا ڈوب جاتا ہے

پہنچ کر شب کی سرحد پر اجالا ڈوب جاتا ہے

نہ ہو جس کا کوئی وہ بے سہارا ڈوب جاتا ہے

جسے گاتا ہے کوئی بربط صد چاک داماں پر

فضائے بے یقینی میں وہ نغمہ ڈوب جاتا ہے

یہاں تو دل کی باتیں ہیں ہمارا تجربہ ہے یہ

جو سطح آب پر رکھیے تو پیسہ ڈوب جاتا ہے

تعلق دیر سے مضبوط کرتا ہے جڑیں اپنی

ذرا سی چوک سے صدیوں کا رشتہ ڈوب جاتا ہے

تری یادوں کی دنیا سے کبھی جو دور ہوتا ہوں

اداسی گھیر لیتی ہے نظارا ڈوب جاتا ہے

نہ جانے کیا ہو تیرے شہر میں اب جا کے دیکھوں گا

یہاں تو اپنی قسمت کا ستارہ ڈوب جاتا ہے

ابل پڑتا ہے آفت کا کہیں لاوا تو پھر انجمؔ

غم و اندوہ میں معصوم چہرہ ڈوب جاتا ہے

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pahunch Kar Shab Ki Sarhad Par Ujala Dub Jata Hai In Urdu By Famous Poet Ghayas Anjum. Pahunch Kar Shab Ki Sarhad Par Ujala Dub Jata Hai is written by Ghayas Anjum. Enjoy reading Pahunch Kar Shab Ki Sarhad Par Ujala Dub Jata Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghayas Anjum. Free Dowlonad Pahunch Kar Shab Ki Sarhad Par Ujala Dub Jata Hai by Ghayas Anjum in PDF.