جاتے ہیں وہاں سے گر کہیں ہم

جاتے ہیں وہاں سے گر کہیں ہم

ہر پھر کے پھر آتے ہیں وہیں ہم

صد حیف کہ کنج بے کسی میں

کوئی نہیں اور ہیں ہمیں ہم

خاموشی کی مہر ہے دہن پر

ہیں حلقۂ غم میں جوں نگیں ہم

آیا نہ وو شوخ اور گئے آہ

حسرت ہی بھرے تہ زمیں ہم

تکتے رہے جانب در اے وائے

مر مر کے بہ وقت واپسیں ہم

کیا کیا کھینچے ہیں آپ کو دور

ٹک بیٹھے جو یار کے قریں ہم

دیکھ آئینہ ہم سے پوچھے تھے یوں

سچ کہیو کہ کیسے ہیں حسیں ہم

قسمت میں تو ہجر ہے غضنفرؔ

اب وہ ہے تو آپ میں نہیں ہم

(642) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jate Hain Wahan Se Gar Kahin Hum In Urdu By Famous Poet Ghazanfar Ali Ghazanfar. Jate Hain Wahan Se Gar Kahin Hum is written by Ghazanfar Ali Ghazanfar. Enjoy reading Jate Hain Wahan Se Gar Kahin Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar Ali Ghazanfar. Free Dowlonad Jate Hain Wahan Se Gar Kahin Hum by Ghazanfar Ali Ghazanfar in PDF.