سخن کا لہجہ گمان خانے میں رہ گیا ہے

سخن کا لہجہ گمان خانے میں رہ گیا ہے

مرا زمانہ کسی زمانے میں رہ گیا ہے

جو تجھ کو جانا ہے اس اندھیرے میں ہی چلا جا

بس ایک لمحہ دیا جلانے میں رہ گیا ہے

ابھی تہی دست مجھ کو مت جان اے زمانے

کہ ایک آنسو مرے خزانے میں رہ گیا ہے

کبھی جو حکم سفر ہوا تو کھلا یہ مجھ پر

جو پر سلامت تھا آشیانے میں رہ گیا ہے

عجب طرح کا ادھوراپن ہے مرے بیاں میں

سو میرا قصہ کہیں سنانے میں رہ گیا ہے

بہت ضروری تھا خود سے ملنا مگر غضنفرؔ

یہ کار دنیا کے تانے بانے میں رہ گیا ہے

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SuKHan Ka Lahja Guman-KHane Mein Rah Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Ghazanfar Hashmi. SuKHan Ka Lahja Guman-KHane Mein Rah Gaya Hai is written by Ghazanfar Hashmi. Enjoy reading SuKHan Ka Lahja Guman-KHane Mein Rah Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghazanfar Hashmi. Free Dowlonad SuKHan Ka Lahja Guman-KHane Mein Rah Gaya Hai by Ghazanfar Hashmi in PDF.