فصیل جسم کی اونچائی سے اتر جائیں

فصیل جسم کی اونچائی سے اتر جائیں

تو اس خرابے سے ہم لوگ پھر کدھر جائیں

ہوا بتاتی ہے گزرے گا کارواں کوئی

کچھ اور دیر اسی راہ پر ٹھہر جائیں

تمام دن تو لہو چاٹتا رہا سورج

ہوئی ہے شام چلو اپنے اپنے گھر جائیں

کبھی تو کوئی لہو کے دئیے جلائے گا

چلو نشان قدم اپنا چھوڑ کر جائیں

ابھی صدا نہ دو کچھ دیر اور سورج کو

یہ جتنی سوکھی ہوئی ندیاں ہیں بھر جائیں

یہ شش جہت تو بس اک نقش پا کا وقفہ ہے

تمہیں بتاؤ کہاں آ کے ہم ٹھہر جائیں

ایازؔ ہم کو نہ اپنا سکی کبھی دنیا

وہی صدا ہے تعاقب میں ہم جدھر جائیں

(850) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasil-e-jism Ki Unchai Se Utar Jaen In Urdu By Famous Poet Ghulam Husain Ayaz. Fasil-e-jism Ki Unchai Se Utar Jaen is written by Ghulam Husain Ayaz. Enjoy reading Fasil-e-jism Ki Unchai Se Utar Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Husain Ayaz. Free Dowlonad Fasil-e-jism Ki Unchai Se Utar Jaen by Ghulam Husain Ayaz in PDF.