بڑھا جب اس کی توجہ کا سلسلہ کچھ اور

بڑھا جب اس کی توجہ کا سلسلہ کچھ اور

خوشی سے پھیل گیا غم کا دائرہ کچھ اور

نتیجہ دیکھ کے مانا مرے مسیحا نے

کچھ اور درد تھا میرا ہوئی دوا کچھ اور

میں اپنے آپ کو کس آئینے میں پہچانوں

کہ ایک عکس مرا کچھ ہے دوسرا کچھ اور

اگر کہیں کوئی دیوار سامنے آئی

بلند ہو گیا پانی کا حوصلہ کچھ اور

کچھ ایسے دیکھتا ہے وہ مجھے کہ لگتا ہے

دکھا رہا ہے مجھے میرا آئنہ کچھ اور

نتیجہ دیکھنے سننے کے بعد یہ نکلا

بیان واقعہ کچھ امر واقعہ کچھ اور

گزر محال نہ ہوتا ہمارا بستی میں

جو اٹھتیں چھوڑ کے دیواریں راستہ کچھ اور

(647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaDha Jab Uski Tawajjoh Ka Silsila Kuchh Aur In Urdu By Famous Poet Ghulam Murtaza Rahi. BaDha Jab Uski Tawajjoh Ka Silsila Kuchh Aur is written by Ghulam Murtaza Rahi. Enjoy reading BaDha Jab Uski Tawajjoh Ka Silsila Kuchh Aur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghulam Murtaza Rahi. Free Dowlonad BaDha Jab Uski Tawajjoh Ka Silsila Kuchh Aur by Ghulam Murtaza Rahi in PDF.