دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

دیے سے لو نہیں پندار لے کر جا رہی ہے

ہوا اب صبح کے آثار لے کر جا رہی ہے

ہمیشہ نوچ لیتی تھی خزاں شاخوں سے پتے

مگر اس بار تو اشجار لے کر جا رہی ہے

میں گھر سے جا رہا ہوں اور لکھتا جا رہا ہوں

جہاں تک خواہش دیدار لے کر جا رہی ہے

خلا میں غیب کی آواز نے چھوڑا ہے مجھ کو

میں سمجھا تھا مجھے اس پار لے کر جا رہی ہے

مجھے اس نیند کے ماتھے کا بوسہ ہو عنایت

جو مجھ سے خواب کا آزار لے کر جا رہی ہے

یہاں پر رات کو اچھا نہیں کہتا ہے کوئی

سو اپنے کاسہ و دینار لے کر جا رہی ہے

تماشے کے سبھی کردار مارے جا چکے ہیں

کہانی صرف اک تلوار لے کر جا رہی ہے

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai In Urdu By Famous Poet Ghzala Shahid. Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai is written by Ghzala Shahid. Enjoy reading Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ghzala Shahid. Free Dowlonad Diye Se Lau Nahin Pindar Le Kar Ja Rahi Hai by Ghzala Shahid in PDF.