ایک نظم

بظاہر اجنبی ہو تم

مگر بوسوں کی بے کیفی بتاتی ہے

کہ یہ وہ زہر ہے چکھا ہے جس کو بارہا میں نے

نہ جانے جذب ہے میرے لبوں میں کتنے رخساروں کی کڑواہٹ

یہ سب خمیازہ ہے

اس بوسۂ اول کا دل بھولا نہیں جس کی حلاوت کو

میں اس کو بارہا سمجھا چکا ہوں

ماضیٔ مرحوم کا ماتم تو کر سکتے ہیں، واپس لا نہیں سکتے

مگر دل، دل ہے اس کو کون سمجھائے

یقیں ہے آج تک اس لمحۂ اول کی اس کو بازیابی کا

اسیر وہم ہے اتنا

گماں ہونے لگا ہے ریگ صحرا پر بھی پانی کا

اسے دیوانگی کہہ لو

فراز تشنگی سمجھو

(683) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nazm In Urdu By Famous Poet Gopal Mittal. Ek Nazm is written by Gopal Mittal. Enjoy reading Ek Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gopal Mittal. Free Dowlonad Ek Nazm by Gopal Mittal in PDF.