تو انگ انگ میں خوشبو سی بن گیا ہوگا

تو انگ انگ میں خوشبو سی بن گیا ہوگا

میں سوچتا ہوں کہ تجھ سے گریز کیا ہوگا

تمام رات مرے دل سے آنچ آتی رہی

کہیں قریب کوئی شہر جل رہا ہوگا

تو میرے ساتھ بھی رہ کر مرے قریب نہ تھا

اب اس سے اور فزوں فاصلہ بھی کیا ہوگا

مجھے خود اپنی وفا پر بھی اعتماد نہیں

کبھی تو تو بھی مری طرح سوچتا ہوگا

کبھی تو سنگ ملامت کہیں سے آئے گا

کوئی تو شہر میں اپنا بھی آشنا ہوگا

ذرا سی بات پہ کیا دوستوں کے منہ آئیں

غریب دل تھا مروت میں جل بجھا ہوگا

(784) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Ang Ang Mein KHushbu Si Ban Gaya Hoga In Urdu By Famous Poet Gulam Jilani Asghar. Tu Ang Ang Mein KHushbu Si Ban Gaya Hoga is written by Gulam Jilani Asghar. Enjoy reading Tu Ang Ang Mein KHushbu Si Ban Gaya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulam Jilani Asghar. Free Dowlonad Tu Ang Ang Mein KHushbu Si Ban Gaya Hoga by Gulam Jilani Asghar in PDF.