شہر جاں کی فصیلوں سے باہر

مجھے شہر جاں میں کہاں تم ملو گے

یہاں تو زمستاں کی یخ بستگی ہے

دروں اور دریچوں

گھروں کی فصیلوں پر کائی جمی ہے

ہوا اپنے ہاتھوں میں خنجر اٹھائے

گلی میں کھڑی دستکیں دے رہی ہے

میں سہما ہوا یہ صدا سن رہا ہوں

مری ہڈیوں کے نہاں معبدوں میں

کہیں آگ کا اک شرارہ نہیں ہے

چراغوں کی ساری لویں بجھ گئی ہیں

اندھیرے کا کوئی کنارہ نہیں ہے

مگر ہم ملیں گے

ہواؤں میں جب تازہ رت کے شگوفے کھلیں گے

پرندوں کی چہکار

پتوں کے جھرمٹ سے باہر نکل کر

نئے موسموں کا سواگت کرے گی

تو ہم تم ملیں گے

مگر شہر جاں کی فصیلوں سے باہر ملیں گے

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shahr-e-jaan Ki Fasilon Se Bahar In Urdu By Famous Poet Gulam Jilani Asghar. Shahr-e-jaan Ki Fasilon Se Bahar is written by Gulam Jilani Asghar. Enjoy reading Shahr-e-jaan Ki Fasilon Se Bahar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulam Jilani Asghar. Free Dowlonad Shahr-e-jaan Ki Fasilon Se Bahar by Gulam Jilani Asghar in PDF.