آئینے کا منہ بھی حیرت سے کھلا رہ جائے گا

آئینے کا منہ بھی حیرت سے کھلا رہ جائے گا

جو بھی دیکھے گا تجھے وہ دیکھتا رہ جائے گا

ہم نے سب کچھ تج دیا تیری رفاقت کے لیے

تجھ سے بچھڑے تو ہمارے پاس کیا رہ جائے گا

مل سکیں گے کس طرح خوابوں میں ہم جب ہجر سے

نیند ہو جائے گی رخصت رتجگا رہ جائے گا

ہم اگر تیری رضا حاصل نہیں کر پائیں گے

عمر بھر ہم سے ہمارا دل خفا رہ جائے گا

جانے والوں کی کمی پوری کبھی ہوتی نہیں

آنے والے آئیں گے پھر بھی خلا رہ جائے گا

مرتعش آواز کی لہریں رہیں گی دیر تک

ساز چپ ہو جائیں گے سیل صدا رہ جائے گا

ہیرؔ کو گل زارؔ لے جائیں گے کھیڑے ایک دن

بانسری پر تو دھنیں ہی چھیڑتا رہ جائے گا

(1055) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaine Ka Munh Bhi Hairat Se Khula Rah Jaega In Urdu By Famous Poet Gulzar Bukhari. Aaine Ka Munh Bhi Hairat Se Khula Rah Jaega is written by Gulzar Bukhari. Enjoy reading Aaine Ka Munh Bhi Hairat Se Khula Rah Jaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar Bukhari. Free Dowlonad Aaine Ka Munh Bhi Hairat Se Khula Rah Jaega by Gulzar Bukhari in PDF.