دیے سے یوں دیا جلتا رہے گا

دیے سے یوں دیا جلتا رہے گا

اجالا پھولتا پھلتا رہے گا

نہیں ہے بانجھ آوازوں کی دھرتی

صداؤں کا نسب چلتا رہے گا

سکوں ہو بحر میں یا ہو تلاطم

گہر تو سیپ میں پلتا رہے گا

زمیں پر بارشیں ہوتی رہیں گی

سمندر ابر میں ڈھلتا رہے گا

نہ باز آئے گا غفلت سے بھی انساں

کف افسوس بھی ملتا رہے گا

چھپاؤ گے اگر گلزارؔ خود کو

وجود اپنا تمہیں کھلتا رہے گا

(1260) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Diye Se Yun Diya Jalta Rahega In Urdu By Famous Poet Gulzar Bukhari. Diye Se Yun Diya Jalta Rahega is written by Gulzar Bukhari. Enjoy reading Diye Se Yun Diya Jalta Rahega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar Bukhari. Free Dowlonad Diye Se Yun Diya Jalta Rahega by Gulzar Bukhari in PDF.