کتنی صدیاں نارسی کی انتہا میں کھو گئیں

کتنی صدیاں نارسی کی انتہا میں کھو گئیں

بے جہت نسلوں کی آوازیں خلا میں کھو گئیں

رنگ و بو کا شوق آشوب ہوا میں لے گیا

تتلیاں گھر سے نکل کر ابتلا میں کھو گئیں

کون پس منظر میں اجڑے پیکروں کو دیکھتا

شہر کی نظریں لباس خوش نما میں کھو گئیں

منتظر چوکھٹ پہ تعبیروں کے شہزادے رہے

خواب کی شہزادیاں قصر دعا میں کھو گئیں

سانپ نے ان کے نشیمن میں بسیرا کر لیا

پیڑ سے چڑیوں کی مہکاریں فضا میں کھو گئیں

کوئی کیا باب اماں آفت زدوں پر کھولتا

دستکیں گل زار طوفاں کی صدا میں کھو گئیں

(878) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitni Sadiyan Na-rasi Ki Intiha Mein Kho Gain In Urdu By Famous Poet Gulzar Bukhari. Kitni Sadiyan Na-rasi Ki Intiha Mein Kho Gain is written by Gulzar Bukhari. Enjoy reading Kitni Sadiyan Na-rasi Ki Intiha Mein Kho Gain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar Bukhari. Free Dowlonad Kitni Sadiyan Na-rasi Ki Intiha Mein Kho Gain by Gulzar Bukhari in PDF.