دھول نہ بننا آئینوں پر بار نہ ہونا

دھول نہ بننا آئینوں پر بار نہ ہونا

بینائی کے رستے کی دیوار نہ ہونا

شہروں کا ورثہ ہیں جلتے بجھتے منظر

رہنا لیکن ہم رنگ بازار نہ ہونا

زہر ہوائیں پروا رنگوں میں چلتی ہیں

سادہ کلیو ان کے لئے گلنار نہ ہونا

ملنے کا کھلنے کا موسم دور نہیں ہے

نخل ماتم اے میرے اشجار نہ ہونا

میں نے چمن کی خاطر کون سے دکھ جھیلے ہیں

شاخ بہاراں میرے لئے گل بار نہ ہونا

(746) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhul Na Banna Aainon Par Bar Na Hona In Urdu By Famous Poet Gulzar Vafa Chaudari. Dhul Na Banna Aainon Par Bar Na Hona is written by Gulzar Vafa Chaudari. Enjoy reading Dhul Na Banna Aainon Par Bar Na Hona Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Gulzar Vafa Chaudari. Free Dowlonad Dhul Na Banna Aainon Par Bar Na Hona by Gulzar Vafa Chaudari in PDF.