آج انہیں کچھ اس طرح جی کھول کر دیکھا کئے

آج انہیں کچھ اس طرح جی کھول کر دیکھا کئے

ایک ہی لمحے میں جیسے عمر بھر دیکھا کئے

دل اگر بیتاب ہے دل کا مقدر ہے یہی

جس قدر تھی ہم کو توفیق نظر دیکھا کئے

خود فروشانہ ادا تھی میری صورت دیکھنا

اپنے ہی جلوے بہ انداز دگر دیکھا کئے

ناشناس غم فقط داد ہنر دیتے رہے

ہم متاع غم کو رسوائے ہنر دیکھا کئے

دیکھنے کا اب یہ عالم ہے کوئی ہو یا نہ ہو

ہم جدھر دیکھا کئے پہروں ادھر دیکھا کئے

حسن کو دیکھا ہے میں نے حسن کی خاطر حفیظؔ

ورنہ سب اپنا ہی معیار نظر دیکھا کئے

(1056) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaj Unhen Kuchh Is Tarah Ji Khol Kar Dekha Kiye In Urdu By Famous Poet Hafeez Hoshiarpuri. Aaj Unhen Kuchh Is Tarah Ji Khol Kar Dekha Kiye is written by Hafeez Hoshiarpuri. Enjoy reading Aaj Unhen Kuchh Is Tarah Ji Khol Kar Dekha Kiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Hoshiarpuri. Free Dowlonad Aaj Unhen Kuchh Is Tarah Ji Khol Kar Dekha Kiye by Hafeez Hoshiarpuri in PDF.