اب تو کچھ اور بھی اندھیرا ہے

اب تو کچھ اور بھی اندھیرا ہے

یہ مری رات کا سویرا ہے

رہزنوں سے تو بھاگ نکلا تھا

اب مجھے رہبروں نے گھیرا ہے

آگے آگے چلو تبر والو

ابھی جنگل بہت گھنیرا ہے

قافلہ کس کی پیروی میں چلے

کون سب سے بڑا لٹیرا ہے

سر پہ راہی کے سربراہی نے

کیا صفائی کا ہاتھ پھیرا ہے

سرمہ آلود خشک آنسوؤں نے

نور جاں خاک پر بکھیرا ہے

راکھ راکھ استخواں سفید سفید

یہی منزل یہی بسیرا ہے

اے مری جان اپنے جی کے سوا

کون تیرا ہے کون میرا ہے

سو رہو اب حفیظؔ جی تم بھی

یہ نئی زندگی کا ڈیرا ہے

(1750) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab To Kuchh Aur Bhi Andhera Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Ab To Kuchh Aur Bhi Andhera Hai is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Ab To Kuchh Aur Bhi Andhera Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Ab To Kuchh Aur Bhi Andhera Hai by Hafeez Jalandhari in PDF.