حیات جاوداں والے نے مارا

حیات جاوداں والے نے مارا

زباں دے کر زباں والے نے مارا

بشر کو اس قفس میں تنگ کر کے

زمیں و آسماں والے نے مارا

نگاہیں کام دیتی ہیں نہ راہیں

مکان و لا مکاں والے نے مارا

گوارا ہے دوامی تلخ کامی

کسی میٹھی زباں والے نے مارا

نصیحت گر کو سمجھاؤ خدارا

کہ اس سود و زیاں والے نے مارا

کوئی حد بھی ہے تسلیم و رضا کی

مسلسل امتحاں والے نے مارا

وہ دل میں ہے دل آنکھوں میں نہاں ہے

نشاں دے کر نشاں والے نے مارا

سوئے منزل لیے جاتا ہے ظالم

ہمیں اس کارواں والے نے مارا

ہمیشہ کے لیے خاموش ہو کر

نئی طرز فغاں والے نے مارا

مجھے کم ظرف کہلانا پڑے گا

متاع دو جہاں والے نے مارا

(1060) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hayat-e-jawedan Wale Ne Mara In Urdu By Famous Poet Hafeez Jalandhari. Hayat-e-jawedan Wale Ne Mara is written by Hafeez Jalandhari. Enjoy reading Hayat-e-jawedan Wale Ne Mara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jalandhari. Free Dowlonad Hayat-e-jawedan Wale Ne Mara by Hafeez Jalandhari in PDF.