پتھر سے نہ مارو مجھے دیوانہ سمجھ کر

پتھر سے نہ مارو مجھے دیوانہ سمجھ کر

آیا ہوں ادھر کوچۂ جانانہ سمجھ کر

کہتے ہیں یہ رونے سے لگی دل کی بجھے گی

سمجھاتے ہیں اپنا مجھے پروانہ سمجھ کر

میں وہ ہوں کہ سیری مجھے ہوتی نہیں مے سے

دینا مرے ساقی مجھے پیمانہ سمجھ کر

نخوت سے جو اک بات نہ سنتے تھے ہماری

خود چھیڑ رہے ہیں ہمیں دیوانہ سمجھ کر

ہم ان کے ہیں دل ان کا ہے جاں ان کی ہے لیکن

پھر منہ کو چھپاتے ہیں وہ بیگانہ سمجھ کر

رکھا نہ کہیں کا ہمیں بربادئ دل نے

ارمان ٹھہرتے نہیں ویرانہ سمجھ کر

دیکھ آپ سے باہر نہ ہو منصور کی صورت

کرنا ہے تو کر نعرۂ مستانہ سمجھ کر

ہم اور ہی کچھ ڈھونڈتے پھرتے ہیں بتوں میں

بت خانے میں جاتے نہیں بت خانہ سمجھ کر

خوباں سے پٹے یا نہ پٹے وصل کا سودا

دل پہلے ہی لے لیتے ہیں بیعانہ سمجھ کر

ساقی کی جو آنکھوں کو ہوئی بزم میں گردش

ہم لوٹ گئے گردش پیمانہ سمجھ کر

کہہ جاتے حفیظؔ ان کو ہو تم جوش میں کیا کچھ

وہ طرح دیے جاتے ہیں دیوانہ سمجھ کر

(896) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Patthar Se Na Maro Mujhe Diwana Samajh Kar In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Patthar Se Na Maro Mujhe Diwana Samajh Kar is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Patthar Se Na Maro Mujhe Diwana Samajh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Patthar Se Na Maro Mujhe Diwana Samajh Kar by Hafeez Jaunpuri in PDF.