وصل میں آپس کی حجت اور ہے

وصل میں آپس کی حجت اور ہے

اس شکر رنجی میں لذت اور ہے

کچھ نہیں وعدہ خلافی کا گلہ

آپ سے ہم کو شکایت اور ہے

صبح ہوتے ہی بدل جائے گی آنکھ

رات بھر ان کی عنایت اور ہے

وعظ کہتا ہے جو مے خانے کے پاس

مے کشو واعظ کی نیت اور ہے

سانس اکھڑی ہے ترے بیمار کی

اب کوئی دم کی مصیبت اور ہے

حوریں بھی اچھی ہیں اے زاہد مگر

ان پری زادوں کی صورت اور ہے

علم جوہر ہے حفیظؔ انسان کا

سچ ہے لیکن آدمیت اور ہے

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wasl Mein Aapas Ki Hujjat Aur Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Wasl Mein Aapas Ki Hujjat Aur Hai is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Wasl Mein Aapas Ki Hujjat Aur Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Wasl Mein Aapas Ki Hujjat Aur Hai by Hafeez Jaunpuri in PDF.