شکوہ کرتے ہیں زباں سے نہ گلا کرتے ہیں

شکوہ کرتے ہیں زباں سے نہ گلا کرتے ہیں

تم سلامت رہو ہم تو یہ دعا کرتے ہیں

پھر مرے دل کے پھنسانے کی ہوئی ہے تدبیر

پھر نئے سر سے وہ پیمان وفا کرتے ہیں

تم مجھے ہاتھ اٹھا کر اس ادا سے کوسو

دیکھنے والے یہ سمجھیں کہ دعا کرتے ہیں

ان حسینوں کا ہے دنیا سے نرالا انداز

شوخیاں بزم میں خلوت میں حیا کرتے ہیں

حشر کا ذکر نہ کر اس کی گلی میں واعظ

ایسے ہنگامے یہاں روز ہوا کرتے ہیں

لاگ ہے ہم سے عدو کو تو عدو سے ہمیں رشک

ایک ہی آگ میں ہم دونوں جلا کرتے ہیں

ان کا شکوہ نہ رقیبوں کی شکایت ہے حفیظؔ

صرف ہم اپنے مقدر کا گلا کرتے ہیں

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shikwa Karte Hain Zaban Se Na Gila Karte Hain In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Shikwa Karte Hain Zaban Se Na Gila Karte Hain is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Shikwa Karte Hain Zaban Se Na Gila Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Shikwa Karte Hain Zaban Se Na Gila Karte Hain by Hafeez Jaunpuri in PDF.