ان کو دل دے کے پشیمانی ہے

ان کو دل دے کے پشیمانی ہے

یہ بھی اک طرح کی نادانی ہے

وصل سے آج نیا ہے انکار

تم نے کب بات مری مانی ہے

آپ دیتے ہیں تسلی کس کو

ہم نے اب اور ہی کچھ ٹھانی ہے

حال بن پوچھے کہے جاتا ہوں

اپنے مطلب کی یہ نادانی ہے

کس قدر بار ہوں غم خواروں پر

کیا سبک میری گراں جانی ہے

گھر بلا کر وہ مجھے لوٹتے ہیں

یہ نئی طرح کی مہمانی ہے

ہم سے وحشت کی نہ لے او مجنوں

ہم نے بھی خاک بہت چھانی ہے

خاک اڑتی ہے جدھر جاتا ہوں

کیا مقدر کی پریشانی ہے

گھر بھی ویرانہ نظر آتا ہے

ہائے کیا بے سر و سامانی ہے

آئی کیوں ان کی شکایت لب تک

ہم کو خود اس کی پشیمانی ہے

کہیں دو دن نہ رہا جم کے حفیظؔ

ایک آوارہ ہے سیلانی ہے

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Un Ko Dil De Ke Pashemani Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Un Ko Dil De Ke Pashemani Hai is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Un Ko Dil De Ke Pashemani Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Un Ko Dil De Ke Pashemani Hai by Hafeez Jaunpuri in PDF.