وہ ہمکنار ہے جام شراب ہاتھ میں ہے

وہ ہمکنار ہے جام شراب ہاتھ میں ہے

بغل میں چاند ہے اور آفتاب ہاتھ میں ہے

پلا کے پیر کو ساغر جواں بناتا ہے

مزہ ہے پیر مغاں کے شباب ہاتھ میں ہے

بر آئی آج مرے دل کی آرزو صد شکر

کہ دامن آپ کا روز حساب ہاتھ میں ہے

یہ آئے کس کے قدم دست موج سے دریا

لئے ہوئے جو کلاہ حباب ہاتھ میں ہے

عرق وصال میں پونچھا ہے گل سے گالوں کو

یہی ہے وجہ کہ بوئے گلاب ہاتھ میں ہے

بن آئی ہے مرے دست ہوس کی وصل کی شب

حنا لگائے جو وہ مست خواب ہاتھ میں ہے

ہوا سے تیز وہ آتا ہے نامہ بر میرا

نیاز نامے کا میرے جواب ہاتھ میں ہے

کھلے ہیں گل گل عارض کے وصف میں سر دست

قلم مرا ہے کہ شاخ گلاب ہاتھ میں ہے

حفیظؔ آپ کا دیوان یہ ہوا مقبول

کہ جس کو دیکھو لیے یہ کتاب ہاتھ میں ہے

(727) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Ham-kanar Hai Jam-e-sharab Hath Mein Hai In Urdu By Famous Poet Hafeez Jaunpuri. Wo Ham-kanar Hai Jam-e-sharab Hath Mein Hai is written by Hafeez Jaunpuri. Enjoy reading Wo Ham-kanar Hai Jam-e-sharab Hath Mein Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafeez Jaunpuri. Free Dowlonad Wo Ham-kanar Hai Jam-e-sharab Hath Mein Hai by Hafeez Jaunpuri in PDF.