ہے وجہہ سکون دل آشفتہ نوا بھی

ہے وجہہ سکون دل آشفتہ نوا بھی

وہ آنکھ کہ ہے فتنۂ صد ہوشربا بھی

ہے کار جنوں اہل جنوں کے لیے آساں

یہ کام کبھی اہل فراست سے ہوا بھی

تسکین دل و جاں ہے اگر وہ رخ زیبا

اس قامت زیبا میں ہے اک حشر چھپا بھی

جو سامنے آئے تو مری سمت نہ دیکھے

دیتا ہے شب ہجر وہی مجھ کو صدا بھی

اترے جو وہ سینے میں تو الہام کی صورت

ٹھہرے تو لرزنے لگے شبنم کی ردا بھی

اٹھے تو قیامت بھی قدم چوم کے گزرے

القصہ وہ انداز ہے آفت بھی بلا بھی

حافظؔ مرے سینے میں فروزاں ہے ابھی تک

وہ درد سکھاتا ہے جو جینے کی ادا بھی

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Wajh-e-sukun-e-dil-e-ashufta-nawa Bhi In Urdu By Famous Poet Hafiz Ludhiyanvi. Hai Wajh-e-sukun-e-dil-e-ashufta-nawa Bhi is written by Hafiz Ludhiyanvi. Enjoy reading Hai Wajh-e-sukun-e-dil-e-ashufta-nawa Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hafiz Ludhiyanvi. Free Dowlonad Hai Wajh-e-sukun-e-dil-e-ashufta-nawa Bhi by Hafiz Ludhiyanvi in PDF.