کام ہمت سے جواں مرد اگر لیتا ہے

کام ہمت سے جواں مرد اگر لیتا ہے

سانپ کو مار کے گنجینۂ زر لیتا ہے

نا گوارا کو جو کرتا ہے گوارا انساں

زہر پی کر مزۂ شیر و شکر لیتا ہے

ہالے میں ماہ کا ہوتا ہے چکوروں کو یقیں

کبھی انگڑائی جو وہ رشک قمر لیتا ہے

وہ زبوں بخت شجر ہوں میں کہ دہقاں میرا

پیچھے بوتا ہے مجھے پہلے تبر لیتا ہے

منزل فقر و فنا جائے ادب ہے غافل

بادشہ تخت سے یاں اپنے اتر لیتا ہے

گنج پنہاں ہیں تصرف میں بنی آدم کے

کان سے لعل یہ دریا سے گہر لیتا ہے

نظر آ جاتا ہے اے گل جسے رخسار ترا

پھولوں سے دامن نظارہ وہ بھر لیتا ہے

عقل کر دیتی ہے انساں کی جہالت زائل

موت سے جان چھپانے کو سپر لیتا ہے

یاد رکھتا ہے عدم میں کوئی ساغر کش اسے

ہچکیاں شیشۂ مے شام و سحر لیتا ہے

غیرت نالہ و فریاد نہ کھو اے آتشؔ

آشنا کوئی نہیں کون خبر لیتا ہے

(1158) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaam Himmat Se Jawan Mard Agar Leta Hai In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Kaam Himmat Se Jawan Mard Agar Leta Hai is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Kaam Himmat Se Jawan Mard Agar Leta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Kaam Himmat Se Jawan Mard Agar Leta Hai by Haidar Ali Aatish in PDF.