سر کاٹ کے کر دیجئے قاتل کے حوالے

سر کاٹ کے کر دیجئے قاتل کے حوالے

ہمت مری کہتی ہے کہ احسان بلا لے

ہر قطرۂ خوں سوز دروں سے ہے اک اخگر

جلاد کی تلوار میں پڑ جائیں گے چھالے

نادان نہ ہو عقل عطا کی ہے خدا نے

یوسف کی طرح تم کو کوئی بیچ نہ ڈالے

ہستی کی اسیری سے شرر سے ہیں سوا تنگ

چھوٹے تو ادھر پھر کے نہیں دیکھنے والے

سالک کو یہی جادے سے آواز ہے آتی

پامال جو ہو راہ وہ منزل کی نکالے

صیاد چمن ہی میں کرے مرغ چمن ذبح

لبریز لہو سے ہی درختوں کے ہوں تھالے

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sar KaT Ke Kar Dijiye Qatil Ke Hawale In Urdu By Famous Poet Haidar Ali Aatish. Sar KaT Ke Kar Dijiye Qatil Ke Hawale is written by Haidar Ali Aatish. Enjoy reading Sar KaT Ke Kar Dijiye Qatil Ke Hawale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haidar Ali Aatish. Free Dowlonad Sar KaT Ke Kar Dijiye Qatil Ke Hawale by Haidar Ali Aatish in PDF.