اک تو خود اپنی غمگینی

اک تو خود اپنی غمگینی

اس پر ان کی نکتہ چینی

اپنی شیرینی بھی تلخی

ان کی تلخی بھی شیرینی

کھل جائے گا یہ بھی اک دن

کس نے کس کی راحت چھینی

کافی ہے کیا یہ کہہ دینا

سب حالات کی ہے سنگینی

کر نہیں سکتی ہم کو قائل

صرف عبارت کی رنگینی

ہے یہ وفا وہ جرم محبت

ہے جس کے پاداش یقینی

کیا معلوم کسی کی مشکل

خودداری ہے یا خود بینی

آپ کی رائے عالی کیا ہے

دین ہے بہتر یا بے دینی

کیا کہنا اس ہوش و خرد کا

سوجھتی ہے جس کی شوقینی

اپنے دامن کو بھی دیکھیں

ہو منظور جنہیں گل چینی

اچھے اچھوں کو اے حیرت

لے ڈوبی ہے بے آئینی

(709) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek To KHud Apni Ghamgini In Urdu By Famous Poet Hairat Shimlavii. Ek To KHud Apni Ghamgini is written by Hairat Shimlavii. Enjoy reading Ek To KHud Apni Ghamgini Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hairat Shimlavii. Free Dowlonad Ek To KHud Apni Ghamgini by Hairat Shimlavii in PDF.