اس راہ محبت میں تو آزار ملے ہیں

اس راہ محبت میں تو آزار ملے ہیں

پھولوں کی تمنا تھی مگر خار ملے ہیں

انمول جو انساں تھا وہ کوڑی میں بکا ہے

دنیا کے کئی ایسے بھی بازار ملے ہیں

جس نے بھی مجھے دیکھا ہے پتھر سے نوازا

وہ کون ہیں پھولوں کے جنہیں ہار ملے ہیں

مالک یہ دیا آج ہواؤں سے بچانا

موسم ہے عجب آندھی کے آثار ملے ہیں

دنیا میں فقط ایک زلیخا ہی نہیں تھی

ہر یوسف ثانی کے خریدار ملے ہیں

اب ان کے نہ ملنے کی شکایت نہ گلہ ہے

ہم جب بھی ملے خود سے تو بے زار ملے ہیں

ناصرؔ یہ تمنا تھی محبت سے ملیں گے

وہ جب بھی ملے بر سر پیکار ملے ہیں

(966) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Rah-e-mohabbat Mein To Aazar Mile Hain In Urdu By Famous Poet Hakeem Nasir. Is Rah-e-mohabbat Mein To Aazar Mile Hain is written by Hakeem Nasir. Enjoy reading Is Rah-e-mohabbat Mein To Aazar Mile Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Nasir. Free Dowlonad Is Rah-e-mohabbat Mein To Aazar Mile Hain by Hakeem Nasir in PDF.