مےکشی گردش ایام سے آگے نہ بڑھی

مےکشی گردش ایام سے آگے نہ بڑھی

میری مدہوشی مرے جام سے آگے نہ بڑھی

دل کی حسرت دل ناکام سے آگے نہ بڑھی

زندگی موت کے پیغام سے آگے نہ بڑھی

وہ گئے گھر کے چراغوں کو بجھا کر میرے

پھر ملاقات مری شام سے آگے نہ بڑھی

رہ گئی گھٹ کے تمنا یوں ہی دل میں اے دوست

گفتگو اپنی ترے نام سے آگے نہ بڑھی

وہ مجھے چھوڑ کے اک شام گئے تھے ناصرؔ

زندگی اپنی اسی شام سے آگے نہ بڑھی

(1167) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mai-kashi Gardish-e-ayyam Se Aage Na BaDhi In Urdu By Famous Poet Hakeem Nasir. Mai-kashi Gardish-e-ayyam Se Aage Na BaDhi is written by Hakeem Nasir. Enjoy reading Mai-kashi Gardish-e-ayyam Se Aage Na BaDhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hakeem Nasir. Free Dowlonad Mai-kashi Gardish-e-ayyam Se Aage Na BaDhi by Hakeem Nasir in PDF.