ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے

ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے

بہت تنہا تھے اس نے اور تنہا کر دیا ہے

اب اکثر آئینے میں اپنا چہرہ ڈھونڈتے ہیں

ہم ایسے تو نہیں تھے تو نے جیسا کر دیا ہے

دھڑکتی قربتوں کے خواب سے جاگے تو جانا

ذرا سے وصل نے کتنا اکیلا کر دیا ہے

اگرچہ دل میں گنجائش نہیں تھی پھر بھی ہم نے

ترے غم کے لیے اس کو کشادہ کر دیا ہے

ترے دکھ میں ہمارے بال چاندی ہو گئے ہیں

اور اس چاندی نے قبل از وقت بوڑھا کر دیا ہے

تعلق توڑنے میں پہل مشکل مرحلہ تھا

چلو ہم نے تمہارا بوجھ ہلکا کر دیا ہے

غم دنیا غم جاں سے جدا ہونے لگا تھا

حسنؔ ہم نے مگر دونوں کو یکجا کر دیا ہے

(1189) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein To KHwahish-e-duniya Ne Ruswa Kar Diya Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Abbas Raza. Hamein To KHwahish-e-duniya Ne Ruswa Kar Diya Hai is written by Hasan Abbas Raza. Enjoy reading Hamein To KHwahish-e-duniya Ne Ruswa Kar Diya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abbas Raza. Free Dowlonad Hamein To KHwahish-e-duniya Ne Ruswa Kar Diya Hai by Hasan Abbas Raza in PDF.