ادھورے موسموں کا ناتمام قصہ

یہ کون جانے

کہ کل کا سورج

نحیف جسموں سلگتی روحوں پہ

کیسے کیسے عذاب لائے

گئی رتوں سے جواب مانگے

نظر نظر میں سراب لائے

یہ کون جانے!

یہ کون مانے

کہ لوح احساس پر گئے موسموں کے جتنے بھی

نقش کندہ ہیں

سب کے سب

آنے والی ساعت کو آئینہ ہیں

جو آنکھ پڑھ لے

تو مرثیہ ہیں

یہ کون دیکھے ،یہ کون سمجھے

کہ صبح کاذب کی بارگاہوں میں سر بہ سجدہ امین چہرے

کڑی مسافت پہ پاؤں دھرنے سے پیشتر ہی

گراں نقابیں الٹ رہے ہیں

رہ ریا کو پلٹ رہے ہیں

یہ کون سمجھے یہ کون جانے!!

(901) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Adhure Mausamon Ka Na-tamam Qissa In Urdu By Famous Poet Hasan Abbas Raza. Adhure Mausamon Ka Na-tamam Qissa is written by Hasan Abbas Raza. Enjoy reading Adhure Mausamon Ka Na-tamam Qissa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abbas Raza. Free Dowlonad Adhure Mausamon Ka Na-tamam Qissa by Hasan Abbas Raza in PDF.