گھر سے میرا رشتہ بھی کتنا رہا

گھر سے میرا رشتہ بھی کتنا رہا

عمر بھر اک کونے میں بیٹھا رہا

اپنے ہونٹوں پر زباں کو پھیر کر

آنسوؤں کے ذائقے چکھتا رہا

وہ بھی مجھ کو دیکھ کر جیتا تھا اور

میں بھی اس کی آنکھ میں زندہ رہا

نسبتیں تھیں ریت سے کچھ اس قدر

بادلوں کے شہر میں پیاسا رہا

شہر میں سیلاب کا تھا شور کل

اور میں تہہ خانے میں سویا رہا

کھا رہی تھی آگ جب کمرہ حسنؔ

میں بس اک تصویر سے چمٹا رہا

(799) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Se Mera Rishta Bhi Kitna Raha In Urdu By Famous Poet Hasan Abbasi. Ghar Se Mera Rishta Bhi Kitna Raha is written by Hasan Abbasi. Enjoy reading Ghar Se Mera Rishta Bhi Kitna Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abbasi. Free Dowlonad Ghar Se Mera Rishta Bhi Kitna Raha by Hasan Abbasi in PDF.